حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس خبرگان (رہبر انقلاب کا انتخاب کرنے والے ماہرین کی اسمبلی) کے ارکان کے نویں باضابطہ اجلاس کے اختتام پر اس اسمبلی کے سربراہ اور ارکان نے جمعرات کی صبح رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کئی اہم نکات بیان کیے، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
سخت جنگوں میں اب پرانے ہتھیاروں سے نہیں لڑا جا سکتا۔ آج تلوار اور نیزوں وغیرہ سے توپ اور میزائيلوں کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا۔ تشریح اور بیان کے جہاد میں بھی ایسا ہی ہے۔
میرے خیال میں آج جو چیز بہترین طریقے سے ایک مؤثر ہتھیار کے طور پر کام کر سکتی ہے وہ مختلف میدانوں میں اسلام کی اعلی تعلیمات کو بیان کرنا ہے۔
حکمرانی کے سلسلے میں اسلام کا نظریہ، دنیا میں رائج حکمرانیوں سے بنیادی طور پر مختلف ہے۔ نہ وہ سلطنت کی طرح ہے اور نہ دنیا کی آج کی صدارتوں جیسی ہے، نہ سپہ سالاری کی طرح ہے اور نہ ہی بغاوت کرنے والے سربراہوں جیسی ہے، اسلام کے مد نظر جو حکمرانی ہے وہ ان میں سے کسی کی طرح نہیں ہے، وہ ایک خاص چیز ہے جو معنوی بنیادوں پر استوار ہے۔
تشریح اور بیان کے جہاد میں، قوم کی مادی ترقی و پیشرفت کی راہ، غلط راستوں سے الگ ہونی چاہیے۔ ہمیں جاننا چاہیے کہ اگر تشریح اور بیان کا جہاد صحیح طریقے سے انجام نہیں پایا تو دنیاپرست لوگ، دین کو بھی اپنی ہوس اور شہوت کی تکمیل کا ذریعہ بنا لیں گے۔
نوٹ: اس ملاقات اور رہبر انقلاب کے خطاب کی مکمل خبر اور ترجمہ جلد ہی نشر کیا جائے گا۔